نــظـــم
تم کو دیکھا تو دل دھڑکنے لگا
تم کو پہلے بھی دیکھا تھا ھم نے
سفید برف کی چادر پہ ھم چلے تھے کبھی
چھاپ پاؤن کے ھم نے چھوڑے تھے
جب میرا ھاتھ تم نے پکڑا تھا
قسمیں کھائی تھیں ساتھ رھنے کی
میری انکھوں کی تھی تعریفیں
میری اواز کو سراھا تھا تم نے
میرے انچل میں سر چھپایا تھا
پھر اچانک وہ دن بھی آہی گیا ،
تم نے وعدے کیے تھے بھول گیے
چل دیۓ کوچہ رقیب میں غیروں کی طرح
اج دیکھا تو مجھکو یاد ایا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
تم کو پیلے بھی دیکھا تھا ھم نے۔
1 دیدگاه برای «نظم اردو از رجنی پران کمار»
امکان ثبت دیدگاه وجود ندارد.